اردو شاعری
دور کہیں برفیلے پہاڑوں پر ۔۔
ہواؤں میں اڑتا آبشاروں کا پانی ہو
رستوں میں بہتی شورمچاتی ندیاں ہوں
بارش ہو بادل ہوں اور۔۔۔ کوی غم نہ ہو
بھلے گاڑی گھر بنگلہ کچھ بھی نہ ہو
بس اک چھوٹا سا لکڑی کا گھر ہو۔۔
جس کے دروازے پہ بیٹھ کر...
تمھارے ساتھ چائے پی سکوں..
اپنا سر تمھارے کندھے پر ٹکا کر
اپنی آنکھیں موند سکوں۔
لمحہ لمحہ جی سکوں
ساری حیات ایسی ہو۔۔
ساری کائنات ایسی ہو۔۔
ساری کائنات ایسی ہو❤❤❤
Comments
Post a Comment