Skip to main content

محبت اور نفرت

اردو اقتباس

محبت اور نفرت

 کبھی کبھی یوں محسوس ہوتا ہے کہ محبت اور نفرت سگی بہنیں ہیں جو ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے زندگی کی شاہراہ پر گامزن ہیں۔ کہتے ہیں جذبوں کی کوئی انتہا نہیں مگر مجھے لگتا ہے جذبے ایک خاص مقام پر پہنچ کر اپنے آپ کو کسی دوسرے جذبے میں ڈھال لیتے ہیں جیسے حد سے بڑھی ہوئی محبت پہ نفرت کا گمان ہونے لگتا ہے۔ چونکہ نفرت اور محبت کی سرحدیں ساتھ ساتھ ہیں اسی لیے محبت جب اپنی انتہا کو چھونے لگتی ہے تو نفرت میں ڈھلنے لگتی ہے



Comments

Popular posts from this blog

Main pholoon si larki

میں پھولوں سی لڑکی  میں پُھولوں سی لڑکی تو کیا یہ لازم ہے کہ زمانہ مجھ کو اپنے پیروں تلے ہی روند ڈالے میں خوابوں میں جینے والی کبھی جب خواب اونچی اُڑانوں کے دیکھوں پھر ان کو چھُونے کو قدم دھرتی سے یوں اٹھاؤں کہ واپس، زمین پہ آن لگنے میں بڑا سا وقت لگ جائے تو کیوں ضروری ہے کہ زمانہ میرے خوابوں کو نوچ ہی ڈالے میں جگنوؤں سی لڑکی کبھی جب خود میں جلتی ہوں تو جانے کتنی ہی زندگیوں میں مَیں اپنی محبت سے، خوشی کی قمقمیں بھر دوں تو کیونکر مجھ کو زمانہ اپنی خوشی کے واسطے جلا ڈالے میں تتلیوں سی نازک دل لڑکی کبھی جب شوخ رنگوں کی مچلتی تتلیاں دیکھوں تو اپنی خواہشوں کی مانند ان کے تعاقب میں، پکڑنے انکو میں بھاگوں تو کیا لازم ہے کہ زمانہ میرے پروں کو کُتر ڈالے، ہتھیلی پہ مسل ڈالے Main pholoon si larki Tou kia ye lazim hai ke Zamana mujh ko apnay Pairoon taly hi rond dalay Main khawaboon main jeene wali Kabhi jo khawb oonchi Uranoon ke dekhoon Phir un ko choonay ko qadam Dharti se yun uthaoon Ke wapis, zameen pr aan lagne main Bara sa waqt lag jaye Tou kayun zaroori hai ke Zamana mere khawaboon ko hi n