Skip to main content

کوئی خواب تو مر جائے گا

 خواب مر جائے گا

دیکھو آہستہ چلو اور بھی آہستہ ذرا 

دیکھنا سوچ سنبھل کر ذرا پاؤں رکھنا 

زور سے بج نہ اٹھے پیروں کی آواز کہیں 

کانچ کے خواب ہیں بکھرے ہوئے تنہائی میں 

خواب ٹوٹے نہ کوئی جاگ نہ جائے دیکھو 

جاگ جائے گا کوئی خواب تو مر جائے گا


 

                                                 

Comments

Popular posts from this blog

Main pholoon si larki

میں پھولوں سی لڑکی  میں پُھولوں سی لڑکی تو کیا یہ لازم ہے کہ زمانہ مجھ کو اپنے پیروں تلے ہی روند ڈالے میں خوابوں میں جینے والی کبھی جب خواب اونچی اُڑانوں کے دیکھوں پھر ان کو چھُونے کو قدم دھرتی سے یوں اٹھاؤں کہ واپس، زمین پہ آن لگنے میں بڑا سا وقت لگ جائے تو کیوں ضروری ہے کہ زمانہ میرے خوابوں کو نوچ ہی ڈالے میں جگنوؤں سی لڑکی کبھی جب خود میں جلتی ہوں تو جانے کتنی ہی زندگیوں میں مَیں اپنی محبت سے، خوشی کی قمقمیں بھر دوں تو کیونکر مجھ کو زمانہ اپنی خوشی کے واسطے جلا ڈالے میں تتلیوں سی نازک دل لڑکی کبھی جب شوخ رنگوں کی مچلتی تتلیاں دیکھوں تو اپنی خواہشوں کی مانند ان کے تعاقب میں، پکڑنے انکو میں بھاگوں تو کیا لازم ہے کہ زمانہ میرے پروں کو کُتر ڈالے، ہتھیلی پہ مسل ڈالے Main pholoon si larki Tou kia ye lazim hai ke Zamana mujh ko apnay Pairoon taly hi rond dalay Main khawaboon main jeene wali Kabhi jo khawb oonchi Uranoon ke dekhoon Phir un ko choonay ko qadam Dharti se yun uthaoon Ke wapis, zameen pr aan lagne main Bara sa waqt lag jaye Tou kayun zaroori hai ke Zamana mere khawaboon ko hi n